ہمارے ابتر حالات کیلئے کسی کافر کو کوئی ضرورت ہی ناہی کہ وہ سازش کرے، ہم خود ہی اپنے ساتھ برا کرنے کیلئے کافی ہیں، مال دولت کی خاطر سگے رشتے ختم ہو رہے ہیں، ذاتی مفاد کی خاطر کوئی شخص اپنے بہن، بھائی اور یہاں تک کہ والدین کے خلاف آنے سے دریغ نہیں کر رہا۔
ایسا ہی واقعہ کل ایک جاننے والے سے سنا تو رونگٹے کھڑے ہوگئے، وہ بتا رہے تھے کہ میرا ایک ہی سالا ہے جو دو بہنوں کا اکلوتا بھائی ہے، میرے سسر شوگر کے مریض تھے، جب شگر کنٹرول سے باہر ہونے لگی تو انسولین تجویز کی گئی جو میرے سالے نے شروع نہ کروائی، جب پیر کی ایک انگلی خراب ہوئی تو ڈاکٹرز نے اسے کاٹنے کی ہدایت کی تو تب اس نے برائے نام انسولین شروع کر دی مگر انگلی کا معاملہ وہی لٹکا رہا۔
جب اس کے ساتھ دوسری انگلی بھی متاثر ہوگئی اور پہلی کی طرح ناسور بن گئی تو سنگ دل بیٹے نے اس آخری سٹیج پر ہومیو پیٹھی علاج شروع کیا، چند ہفتے بعد حکمت کا شروع کروا دیا اور ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کے ٹوٹکے کرواتا رہا لیکن جو اصل حل تھا وہ نہ جس کی وجہ پورا پیر شل چکا تھا۔
باپ نے کہا کہ بیٹا آپریشن کروا دو تو ارب پتی بیٹے نے باپ کو صاف جواب دے دیا کہ میرے پاس پیسے نہیں جس پر والد نے اپنی گاڑی جس کی مالیت 7 لاکھ تھی وہ فروخت کروا کر پیر کا علاج کروایا مگر اس دوران بیٹے نے علاج سے باقی بچ جانے والے پیسے تقریبا دو لاکھ روپے تھے وہ ہڑپ کر لیے، اور یوں ایک باپ بد بخت بیٹے کی مالی ہوس کا نشانہ بنتے بنتے بالاخر دنیا سے چلا گیا۔
معاملہ یہی ختم نہیں ہوتا باپ کی وفات سے چند دن بعد ہی بیٹے نے بھائی، بہنوں کے مابین مشترکہ کوٹھی کو رنگ روغن کروا کر قابض ہوگیا، دوسری طرف بہنوں کو جائیداد سے محروم رکھنے کیلئے اس کی بدنیتی باپ کی زندگی میں سامنے آ چکی تھی کہ والد کے نام تمام جائیداد والدہ کے نام منتقل کروا دی تھی، ناخلف بیٹے کی ڈٹائی کی حد دیکھیں کہ معاملہ۔جب کورٹ میں آیا تو اس نے وہاں بیان دیا کہ یہ جائیداد والد کی ناہی بلکہ والدہ کو سسرال کی جانب سے ملی ہے۔
والدہ ابھی زندہ ہے مگر بیٹے کے پاس بے چارگی کی زندگی گزار رہی ہے، دمے کا مرض ہے جس کی وجہ سے شدید بیمار ہیں اب بیٹے نے والدہ سے بھی جان چھڑانے کیلئے کورونا کی آڑ لینے کا فیصلہ کرلیا ہے کہ کورونا قرار دے کر انہیں ہمیشہ کیلئے بیٹیوں سے دور کر دیا جائے۔
بہنیں ظالم بھائی کے خلاف عدالت سے رجوع کرچکی ہیں، آج دنیا میں اسے بہنوں کا سامنا ہے کل خدا کی عدالت میں والدین کا سامنا ہوگا، اللہ کریم ہم سب پر اپنا فضل فرمائے، معاشرے میں موجود ایسے پتھر دل لوگوں کو ہدایت دے یا پھر دنیا والوں کو ان سے چھٹکارا دلا دے آمین۔