یونین کونسل جھٹہ ہتھیال کھینگرکلاں گاؤں منشیات فروشوں کی ذد میں۔

راولپنڈی (پوٹھوہار ٹائمز) یونین کونسل جھٹہ ہتھیال کھینگرکلاں گاؤں میں منشیات فروشوں کے خلاف درخواست دینے پر سابقہ کونسلر کھینگر کلاں شبیر احمد اور اس کے خاندان کے خلاف تھانہ روات میں جھوٹی اور من گھڑت ایف آئی آر درج کی گئی تا کہ مشیات مافیہ کے خلاف اٹھنے والی آواز کو دبایاجا سکے اور اس مکروہ دھندے کو پروان چھڑایا جا سکےتفصیلات کے مطابق گزشتہ سال شبیر احمد سابق کونسل یونین کونسل نے تھانہ روات میں منشیات فروشوں کے خلاف درخواست دی جس کا مقدمہ نمبر 334/20 درج ہوا جس کی رنجش میں منشیات فروشوں نے شبیر احمد سابقہ کونسلر کے بھائی پر قاتلانہ حملہ کیاجس پر 472/21 مقدمہ درج ہوا اس کے بعد متعدد بار مسلح منشیات فروشوں نے ان کے گھر پر فائرنگ کی اور جان سے مار دینے کی دھمکیاں بھی دیںاور درخواست واپس لینےکی بھی دھمکیاں دیں علاقہ کی پولیس نے اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا علاقہ عمائدین نے اعلی حکام سے اس کا فوری نوٹس لے کر منشیات فروشوں اور پولیس میں چھپی کالی بھیڑوں کے خلاف کاروائی کی اپیل کی ہے تاکہ نوجوان نسل کو تباہی سے بچایا جاسکے اور منشیات فروشوں کے مافیا کو انجام تک پینچایا جاسکے۔

One thought on “یونین کونسل جھٹہ ہتھیال کھینگرکلاں گاؤں منشیات فروشوں کی ذد میں۔

  1. السلام علیکم جناب
    ہمارا گاؤں مولویوں کے گاؤں کے نام سے مشہور تھا اور بڑے بوڑھے بتاتے ہیں جب ہم بیٹھ کے اللہ ھو کا ذکر کرتے تھے تو جانور بھی گردنیں ہلاتے تھے۔
    اور اللہ جنت نصیب کرے جناب خدا بخش صاحب کو جنہوں نے ایک درخت کے نیچے گاؤں کے بچوں کو پڑھانا شروع کیا اور ایک وقت آیا کہ ہمارا گاؤں اسکول ماسٹر کے گاؤں کے نام سے جانا جانے لگا ہر گھر سے کوئی ٹیچر تھا یا استانی
    ہمارے گاؤں میں ڈول بجانا منع ہے بڑے بوڑھے کہتے تھے کہ جب کوئی چوری کرتا تھا توچور اندھا ہو جاتا تھا
    *پھر نہ جانے کس کی نظر لگی*
    ہمارے گاؤں میں چھوٹی موٹی چوری چکاری شروع ہوئی
    پھر منشیات کی لعنت ای جس سے کچھ لوگ تباہ ہوئے
    آج تو یہ حالت ہے کہ جس کسی سے بھی پوچھو گے چرس شراب پوڈر افیم ائیس کہاں سے ملے گی تو جواب آئے گا کہ جٹھہ کے ساتھ کھینگر کلاںسے۔
    اور اس سے بھی جو بڑا غضب ہوا جس گاؤں میں ڈھول کی آواز نا پسند تھی وہاں فائرنگ لگاتار دن رات شروع ھے۔
    اور برادر یہ سب کچھ پولیس اور علاقہ اور گاؤں کے چندافراد کی پشت پناہی میں ہو رہا۔
    ۔۔۔ُ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے