ملالہ یوسف زئی کو ووگ میگزین کے جولائی 2021 میں شائع ہونے والے پرنٹ ایڈیشن کے سرورق کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔’ووگ’ میگزین کے آن لائن ایڈیشن میں ملالہ یوسف زئی کا انٹرویو شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے مختلف معاملات سمیت شادی کے موضوع پر بھی بات کی ہے اور یہی وہ موضوع ہے جس پر ملالہ کے بیان پر تنازع پیدا ہوگیا ہے، پاکستان میں یہ معاملہ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہے۔انٹرویو کے دوران ملالہ نے کہا کہ’ مجھے یہ سمجھ نہیں آتا کہ لوگ شادی کیوں کرتے ہیں؟ اگر آپ کسی کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو شادی کے کاغذات پر دستخط کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ یہ ایک پارٹنرشپ کیوں نہیں ہو سکتی؟‘ملالہ کے اس بیان کو سوشل میڈیا پر خاصی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جب کہ کچھ افراد کا کہنا ہے کہ ملالہ کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر بیان کیا جارہا ہے جن میں ملالہ کے والد ضیاالدین یوسف زئی بھی شامل ہیں۔عمر ہمدانی نامی صارف نے کہا کہ نکاح جیسا عظیم تحفہ اللہ کی طرف سے مسلمانوں کیلئے ہے نا کہ یہود کیلئے اس میں حیران ہونے والی کوئی بات نہیں ملالہ یہودیوں کی لونڈی ہے اس نے انہی کی زبان ہی بولنی ہے.
نکاح جیسا عظیم تحفہ اللہ کی طرف سے مسلمانوں کیلئے ہے نا کہ یہود کیلئے اس میں حیران ہونے والی کوئی بات نہیں ملالہ یہودیوں کی لونڈی ہے اس نے انہی کی زبان ہی بولنی ہے.#NikahForMuslims #نکاح_اللہ_کاتحفہ pic.twitter.com/lh4HykAQ3Y
— Umar 𝙝𝙖𝙢𝙙𝙖𝙣𝙞 ♥ (@Hamdanibhai1) June 3, 2021
صحافی جویریہ صدیق نے کہا کہ ملالہ پر وہ مرد بھی تنقید کررہے ہیں جو خواتین سے جھوٹے شادی کے وعدے کرکے تعلقات استوار کرتے ہیں اور بعد میں گاوں میں اپنی کزن سے شادی کرلیتے ہیں۔پہلے خود پارسا بن جائیں پھر کسی پر تنقید کریں۔